ناروے میں خود انتخاب کرنے کا حق اور آپ کے حقوق
والدین کو بچوں کا بہت خیال ہوتا ہے اور اسی لیے قدرتی طور پر وہ اپنے بچوں کے لیے کچھ پابندیاں لگاتے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ بھی قدرتی ہے کہ بچوں کو بڑے ہونے کے ساتھ ساتھ خود اپنے انتخاب کرنے کا زیادہ موقع ملے۔
آج کچھ بچوں اور نوجوانوں کو محسوس ہوتا ہے کہ انہیں فرصت کی سرگرمیاں کرنے یا دوسرے اہم انتخاب خود کرنے کی اجازت نہیں ملتی۔ انہیں لگتا ہے کہ انہیں اس معاملے میں بہت کنٹرول کیا جاتا ہے کہ وہ کیا کچھ کرتے ہیں اور کس سے بات کرتے ہیں۔ کچھ بچے اور نوجوان اگر گھر والوں کی مرضی پر نہ چلیں تو انہیں تشدّد اور دھمکیوں کا سامنا ہوتا ہے۔ کچھ کو گھر والوں کی طرف سے دباؤ یا تبصروں کا سامنا نہیں ہوتا بلکہ صرف دوستوں یا اپنے جیسے تہذیبی پس منظر کے دوسرے لوگوں کی طرف سے دباؤ یا تبصروں کا تجربہ ہوتا ہے۔
تعلیم اور شادی جیسے اہم معاملات میں انتخاب کرنے کے لیے یہ اہم ہے کہ فیصلہ آپ کا اپنا ہو۔ یہ ناروے کے قانون میں طے ہے۔ ناروے میں بچوں کے قانون پر اقوام متحدہ کے بین الاقوامی بچوں کے کنونشن کے اثرات ہیں۔ اقوام متحدہ کا بچوں کا کنونشن کہتا ہے کہ بچوں کو حقوق حاصل ہیں اور وہ اچھی زندگی گزاریں گے جو ان کا حق ہے، چاہے وہ کوئی بھی ہوں اور کہیں بھی ہوں۔
ناروے میں بچوں سے متعلق قوانین
یہاں چند منتخب قوانین کا ذکر کیا جا رہا ہے:
- جو بچے 15 سال کے ہو چکے ہوں، وہ تعلیم کے انتخاب اور تنظیموں میں شامل ہونے یا ان سے الگ ہونے کے فیصلے خود کرتے ہیں۔
- ناروے میں شادی کے لیے عمر کی کم از کم حد 18 سال ہے اور کسی کو شادی پر مجبور کرنا غیر قانونی ہے۔
- ناروے میں صحت کے معاملات میں قانونی عمر 16 سال ہے۔ جب آپ کی عمر 16 سال ہو جائے تو آپ خود ڈاکٹر کے پاس یا ہسپتال میں جا سکتے ہیں اور اپنی مرضی سے بات کر سکتے ہیں – اور کسی دوسرے کو اس کے بارے میں پتہ نہیں چلتا۔
- جب آپ کی عمر 12 سال ہو چکی ہو، تب اگر آپ کے گھر والے ملک سے باہر سفر کرنے والے ہوں تو تو انہیں آپ سے پوچھنا ہو گا کہ آپ ساتھ جانا چاہتے ہیں یا نہیں۔
- لڑکیوں کے ختنے کی ہر صورت سختی سے ممنوع ہے۔
- اب ناروے میں سرکاری اداروں کے لیے بچوں کو ترجمان کے طور پر استعمال کرنا ممنوع ہے۔ اگر آپ یا آپ کے والدین کی ناروے میں کسی سرکاری ادارے سے میٹنگ ہو اور آپ لوگوں کو ترجمان کی ضرورت ہو تو ترجمان فراہم کرنا ادارے کا فرض ہے۔
اقوام متحدہ کا بین الاقوامی بچوں کے حقوق کا کنونشن
نیچے صرف چند منتخب قوانین کا ذکر کیا جا رہا ہے:
- یہ ریاست کا فرض ہے کہ سب بچوں کے حقوق پورے ہوں۔
- بڑے وہی کریں گے جو بچوں کے لیے بہترین ہو۔
- سب بچوں کو اپنی شناخت رکھنے اور اپنی شخصیت کے مطابق جینے کا حق حاصل ہے۔
- سب بچوں کو اپنی رائے بتانے اور خود سے تعلق رکھنے والے معاملات میں اثر انداز ہونے کا حق حاصل ہے۔
- سب بچوں کو اپنے نجی معاملات نجی رکھنے کا حق حاصل ہے۔
- سب بچوں کا حق ہے کہ کوئی انہیں جسمانی یا نفسیاتی نقصان نہ پہنچائے اور نہ ہی ان کے ساتھ زیادتی کرے۔
- سب بچوں کو سکول جانے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے۔
- سب بچوں کو جنسی استحصال اور زیادتی سے محفوظ رکھا جائے گا۔
- جو بچے کسی مشکل یا نقصان سے دوچار رہ چکے ہوں، ان سب کو مدد کا حق حاصل ہے۔
اگر کسی کا اپنے خاندان سے اختلاف ہو تو
خود والدین جس ملک میں پلے بڑھے تھے، اس سے مختلف ملک میں اپنے بچوں کی پرورش کرنا ان کے لیے بہت مشکل ہو سکتا ہے۔ کچھ والدین اس وجہ سے اپنے بچوں کی زندگی کو پہلے سے زیادہ کنٹرول کرتے ہیں۔ کبھی کبھار بہن بھائی کنٹرول کرنے میں شامل ہوتے ہیں۔
خاندان یا اردگرد کے لوگوں کو فکر ہو سکتی ہے کہ اگر آپ نے ان کی خواہش کے خلاف کوئی فیصلہ کیا تو لوگ ان کے بارے میں کیا کہیں گے۔ اگر آپ کا ساتھ دینے والا کوئی نہ ہو تو ایسی صورتحال بہت تھکا دینے والی محسوس ہو سکتی ہے۔ آپ اپنی خودمختاری کی خواہش اور اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھے تعلق کے درمیان خود کو کھینچا تانی کا شکار محسوس کر سکتے ہیں۔
کچھ خاندان اپنے جیسا پس منظر رکھنے والے ان دوسرے بڑوں سے بات کر کے مدد حاصل کرتے ہیں جنہیں ناروے میں رہتے ہوئے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے۔ کچھ دوسرے لوگ والدین کی رہنمائی کے کورس، فیملی کاؤنسلنگ آفس (familievernkontoret)، ادارہ تحفظ بچگان(barnevernet) ، اختلافات حل کروانے والے ثالثوں یا کسی NGO سے تعلق رکھنے والے مددگار سے مدد لینے کا انتخاب کرتے ہیں۔
اگر آپ کا اپنے خاندان سے اختلاف ہو تو بہت سے ممکنہ حل دستیاب ہیں۔ جب آپ کم عمر ہوں تو آپ کے لیے اکثر اپنے بھروسے کے کسی بڑے سے بات کر کے آغاز کرنا اچھا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اقلیتی معاملات کے صلاح کار (minoritetsrådgivere) ایسے لوگ ہیں جو مدد کر سکتے ہیں۔
اقلیتی معاملات کے صلاح کار
ناروے میں کچھ منتخب سکولوں میں اقلیتی معاملات کے صلاح کار کام کرتے ہیں۔ یہ صلاح کار بچوں اور نوجوانوں کے حقوق یقینی بنانے کا کام کرتے ہیں اور اس کے لیے وہ مسائل کا شکار بچوں اور نوجوانوں کو رہنمائی دیتے ہیں۔ وہ 18 سال سے زیادہ عمر کے ان لوگوں کو بھی مدد دیتے ہیں جنہیں مسائل پیش ہوں۔
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے حقوق کا احترام نہیں کیا جاتا اور کوئی آپ پر آپ کی مرضی کے خلاف کام کرنے کے لیے دباؤ ڈالتا ہے تو آپ ان صلاح کاروں سے بات کر سکتے ہیں۔ یہ تعلیم کے انتخاب سے لے کر جیون ساتھی چننے تک کوئی بھی معاملہ ہو سکتا ہے۔ جن بچوں اور نوجوانوں کو فکر ہو کہ گھر والے انہیں ان کی مرضی کے بغیر ناروے سے باہر بھیج دیں گے، وہ بھی اقلیتی معاملات کے صلاح کار سے بات کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کو اپنے گھر والوں کے ساتھ متفق ہونا مشکل لگتا ہے اور آپ کو اس مشورے کی ضرورت ہے کہ آپ لوگ کس طرح آپس میں بہتر بات چیت کر سکتے ہیں تو آپ صلاح کار سے بات کر سکتے ہیں۔ صلاح کاروں کو اس بارے میں بھی بہت علم ہوتا ہے کہ ایک سے زیادہ تہذیبوں میں پرورش پانا اور جان بچانے کے لیے ملک سے نکلنا یا ترک وطن کیسا ہوتا ہے۔
اقلیتی معاملات کے صلاح کاروں پر رازداری کی پابندی ہے اور آپ کی مرضی کے بغیر انہیں دوسروں سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ بہت سے بچوں اور نوجوانوں کو اپنے خاندان میں مسائل کا ذکر دوسرے بڑوں سے کرنا مشکل لگتا ہے۔ آپ اور صلاح کار شروع میں ایک دوسرے سے واقف بننے کے لیے وقت لے سکتے ہیں۔ یہ فیصلہ آپ خود کرتے ہیں کہ آپ کتنا بتائیں گے اور کونسے مشوروں پر عمل کریں گے۔
بہت کم حالات میں اقلیتی معاملات کے صلاح کار کو کچھ دوسرے لوگوں سے رابطہ کرنا پڑتا ہے جو آپ کی حفاظت یقینی بنا سکتے ہیں۔ یہ ایسے حالات میں ہو سکتا ہے جب صلاح کار کے علم میں آئے کہ آپ کی صحت اور زںدگی کے لیے فوری خطرہ ہے۔ اگر صلاح کار کے لیے آپ کی مدد کے قابل دوسرے لوگوں سے رابطہ کرنا ضروری ہو تو وہ ہمیشہ آپ کو پہلے اس بارے میں بتائیں گے۔
اگر آپ اپنے قریب ترین اقلیتی معاملات کا صلاح کار تلاش کرنا چاہتے ہیں تو آپ اپنے سکول میں کام کرنے والے کسی شخص سے پوچھ سکتے ہیں یا یہاں یہ فہرست دیکھ سکتے ہیں
IMDi minoritetsrådgivere på ungdomsskoler og videregående skoler | IMDi
وہ دوسری جگہیں جہاں سے آپ کو مدد مل سکتی ہے
بہت سے لوگ اور ادارے آپ کی مدد کر سکتے ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں:
- پبلک ہیلتھ نرس (Helsesykepleier): نرسوں پر رازداری کی پابندی ہوتی ہے اور آپ ان سے صحت کے مسائل، ماہواری، نیند کے مسائل، گھر میں مشکلات، جنسی معاملات ، جنسی رجحان اور ختنے کے بعد جسمانی یا نفسیاتی مسائل وغیرہ پر بات کر سکتے ہیں۔
- فیملی ڈاکٹر (Fastlege): فیملی ڈاکٹر پر رازداری کی پابندی ہوتی ہے اور آپ ان سے صحت کے مسائل پر بات کر سکتے ہیں۔ یہ ختنے کے بعد جسمانی اور نفسیاتی مسائل، گھر میں مسائل، جنسی معاملات یا جنسی رجحان جیسے معاملات ہو سکتے ہیں۔
- استاد: استاد پر رازداری کی پابندی ہوتی ہے۔ استاد ایک ایسا شخص ہوتا ہے جس پر آپ بھروسا کر سکتے ہیں اور جس سے آپ روز ملتے ہیں۔ استاد آپ کو یہ بتا کر مدد دے سکتا ہے کہ آپ کو آگے کس سے بات کرنی چاہیے۔ آپ سکول میں کاؤنسلر (rådgiver) یا سوشل ورکر (miljøarbeider)سے بھی بات کر سکتے ہیں۔
- ادارہ تحفظ بچگان (Barnevern): جب گھر میں حالات میں مشکل ہوں تو ادارہ تحفظ بچگان بچوں، 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں اور گھرانوں کو مدد اور سہارا دے گا۔ بچوں کی نگہداشت کرنا ماں اور باپ کی ذمہ داری ہے۔ لیکن اگر ماں باپ کو اس میں کامیابی نہ ہو تو ادارہ تحفظ بچگان مدد دے گا تاکہ بچوں اور نوجوانوں کو نگہداشت، تحفظ اور نشوونما کے مواقع ملیں۔
- پناہ گھر (Krisesenter): یہ ایسے محفوظ سنٹر ہیں جہاں 18 سال سے زیادہ عمر کے وہ لوگ رہ سکتے ہیں جنہیں تشدّد کا سامنا ہو اور تحفظ کی ضرورت ہو۔ اپنے قریبی سنٹر کا پتہ یہاں دیکھیں
Krisesenter nær deg – Krisesentersekretariatet
مختلف زبانوں میں ویب سائیٹس
اس بارے میں فرق ہے کہ ان صفحات کا ترجمہ کتنی زبانوں میں کیا گیا ہے۔
- اگر آپ کو تشدّد اور کنٹرول کا سامنا ہے تو آپ یہاں بہت سے مشورے پڑھ سکتے ہیں . Languages - Dinutvei.no
- اس ویب سائیٹ کو وہ لوگ استعمال کر سکتے ہیں جو جان بچانے کے لیے یا ترک وطن کر کے ناروے آئے ہیں اور جنہیں تکلیف دہ سوچوں اور نیند کے مسائل کی وجہ سے مشکل ہے۔ SteadyEnglish | sosialarbeidere
- یہاں جنسی اعضا کاٹنے کے سلسلے میں صحت کی مدد سے تعلق رکھنے والی معلومات ہیں۔ Helsekonsekvenser og helsehjelp etter kjønnslemlestelse - Helsedirektoratet
- یہاں مختلف تہذیبوں میں اپنے بچوں کی پرورش کرنے والے والدین کے لیے مختلف زبانوں میں رہنمائی موجود ہے
Identitet og tilhørighet - Voksne for Barn (vfb.no)
- یہاں ایک ایسی تنظیم کی ویب سائیٹ ہے جو تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو ملک میں اقامت سے لے کر خاندان میں اختلاف تک ہر طرح کے معاملات میں مدد دیتی ہے۔ DO YOU NEED HELP ? | SEIF (wpcomstaging.com)
- اگر آپ اپنے جنسی رجحان کے متعلق سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو یہاں اس معاملے میں کام کرنے والی ایک تنظیم کی ویب سائیٹ ہے Skeiv Verden - Queer World — Skeiv Verden
اہم فون نمبر
- زندگی اور صحت کے لیے فوری خطرہ: 113
- پولیس: ہنگامی مدد کے لیے فون نمبر 112 اور کم سنگین واقعات کے لیے 02800۔
- نیشنل ایمرجنسی کلینک: 116 117
- یہ ایک نیشنل نمبر ہے جو آپ کی کال آپ کے قریب ترین ایمرجنسی کلینک سے ملا دیتا ہے۔
- بچوں اور نوجوانوں کے لیے الارم ٹیلیفون: 116 123
- ذہنی صحت: 116 111
- تشدّد اور زیادتی کے لیے ہاٹ لائن: 116 006
یہ امدادی فون لائن ان لوگوں کے لیے ہے جنہیں قریبی رشتوں میں تشدّد یا زیادتی کا سامنا ہو۔
- Kirkens SOS:22 40 00 40
- خود کو نقصان پہنچانا/خودکشی کا خطرہ: 815 33 300 یہ 24 گھنٹے کھلی رہنے والی ہنگامی فون سروس ہے
- جبری شادی اور جنسی اعضا کاٹنے کے مسئلے کے لیے ریڈ کراس ٹیلیفون: 815 55
کیا آپ اس ویب سائیٹ کے متعلق کوئی سوال پوچھنا یا اپنی کوئی خواہش بتانا چاہتے ہیں؟
اس ویب سائیٹ پر مواد لکھنے والے ہم لوگ نوجوانوں کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ آپ Nora پر کیا پڑھنا چاہیں گے۔ اچھا ہو گا کہ آپ ہمیں nora@imdi.no پر ای میل بھیجیں۔